Featured Events


ملاقات

Mulaqaat - 1

حق کا اختیار کرنا


دین اسلام کے نام پر بننے والے وطن عزیز میں حق بات کہنا مشکل ہو گیا ہے


  سود کا لین دین انفرادی سطح سے لے کر حکومتی سطح تک ہو رہا ہے۔معذرت خواہانہ اسلام اختیار کرنے کی بجائے عملی طور پر اسلام کے اصولوں کو اپنایا جائے۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر ہمیں مذہبی فساد کی طرف دھکیل رہے ہیں۔جس سے خبر دار ہوتے ہوئے آپس میں اتفاق و اتحاد کی ضرورت ہے۔اور سب سے بڑا عمل یہ ہے کہ ہم عملی طور پر مسلمان بنیں سب سے بڑی تبلیغ ہی یہ ہے کہ ہمارے کردار اور عمل سے اسلام کی جھلک نظر آئے۔ملک کا معاشی نظام سود پر مبنی ہے اور یہ فعل ایسا ہے کہ جس سے ہمارے حالات درست سمت اور خوشحالی کی طرف نہیں جائیں گے بلکہ مزید خرابی اور مصیبتیں ہمارے اوپر آئیں گی۔کیونکہ سود کے بارے ارشاد ہے کہ یہ اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے ساتھ اعلان جنگ ہے۔جب ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ سود کتنا غلط اور برا عمل ہے تو پھر حکومت سے گزارش ہے کہ ملک سے سود کو ختم کیا جائے اور اسلامی معاشی نظام کی بنیاد رکھی جائے۔ان شاء اللہ ہم سب اس کے ثمرات کو خود دیکھیں گے۔
  آخر میں ملک کی بیٹیوں کی عصمت دری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری غیر ت ایمانی کہاں ہے اسی خطہ زمین پر ایک بیٹی کی آواز پر محمد بن قاسم ؒ آئے اور اس زمین پر اسلام کی بنیا د رکھی اور آج یہاں کلمہ حق کی آواز بھی بلند ہو رہی ہے اور عزتوں کو بھی پامال کیا جا رہا ہے۔اللہ کریم ہماری لغزشوں کو معاف فرمائیں اور اس ملک کی حفاظت فرمائیں۔
Deen islam ke naam par ban'nay walay watan Aziz mein haq baat kehna mushkil ho gaya hai - 1

بری مجلس کے اثرات

Watch Buri Majlis k Asraat YouTube Video

ورع و تقوی کے اثرات

ایک صالح،متقی،خوف الہی اور انابت باری کاحامل شخص جہاں تک بھی با اختیار ہو،اس کا ورع و تقوی وہاں تک اثر انداز ہوتا ہے 
A person who is pious,overawed,in-awe-of-Allah and one with closeness-to-Allah, however powerful he may be, his piety and reverence (of Allah) rediate thus far.
Wara o Taqwa ke Asraat - 1

بندگی

Watch Bandgi YouTube Video

دین اسلام کے تمام قوانین قیامت تک کے لیے قابل عمل ہیں


 دین اسلام کے تمام قوانین قیامت تک کے لیے قابل عمل ہیں اور یہ اصول ایسے ہیں کہ ان کے اطلاق سے معاشرے میں توازن قائم ہوتا ہے اورجرائم نہ ہونے کے برابر رہ جاتے ہیں۔آپ ﷺ نے چوری کی سزا پر ہاتھ کاٹنے کا حکم فرمایا ہے لیکن افسوس کہ آج ہمارے پارلیمنٹ کے پلیٹ فارم سے اس پر اعتراض ہورہے ہیں جو کہ صریح گستاخی ہے۔یہ ایسے ہی ہے کہ جیسے ہم خود آگ جلائیں اور پھر اس میں ٹھنڈک کے بھی منتظر ہوں۔حضرت امیر عبدالقدیراعوان مدظلہ العالی کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب ۔
  انہوں نے کہا کہ وطن عزیز اسلام کے نام پر بنا ہے لیکن ہمارے قومی اسمبلی،سینٹ اور پارلیمانی اداروں میں اسلامی سزاؤں پر اعتراضی پہلو میں بات ہورہی ہے یہ درست نہیں ہے۔کیونکہ حدود قیود اللہ کریم نے خود متعین فرما دی ہیں ان میں کسی ایک پر بھی اعتراض کرنا درست نہیں۔چوری کی سزاپر آپ ﷺ نے ارشاد فرمایاکہ اگر میری بیٹی فاطمہ بھی ہوتی تو اس کے بھی ہاتھ کاٹے جاتے پھر دوسرا کون ہے جو اس سزا سے بچ سکتا ہے۔یہاں سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ ہم عدل میں مساوات قائم کرتے ہوئے قانون کا اطلاق کریں۔اور غیر مسلم معاشروں کے قوانین اور اصولوں سے راہنمائی لینے کی بجائے اسلام کے اصولوں کا مطالعہ کریں اور ان پر عمل کیا جائے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ بحیثیت مسلمان اللہ کریم کے ہر حکم کی بجا آوری ہی میں ہماری کامیابی ہے جہاں بھی ہم اپنی مرضی کرتے ہیں وہاں شیطان کے طریقے پر عمل کر رہے ہوتے ہیں۔جو کہ ہمیں دنیا میں بھی رسوائی کی طرف لے کر جاتا ہے اور آخرت بھی خراب ہوتی ہے۔اس وقت تصوف کے نام پر جو خرافات معاشرے میں ہورہی ہیں یہ تصوف نہیں ہے بلکہ یہ گمراہی ہے ایسے لوگ خو دبھی گمراہ ہیں اور دوسروں کو بھی گمراہ کر رہے ہیں۔آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور مسلم امہ کے اتحاد کے لیے خصوصی دعا فرمائی۔
 
Deen Islam ke tamam qawaneen qayamat tak ke liye qabil amal hain - 1

مسلمانی کیا ہے

Watch Muslmani kia hai YouTube Video

ملکی مسائل کا حل

Watch Mulki Masail ka Hall YouTube Video

نیت کی اصلاح کا طریقہ

Watch Niat ki islah ka tareeqa YouTube Video