Featured Events


آپ ﷺ کی بعثت اُمت مسلمہ پر اللہ کریم کا بہت بڑا احسان ہے


 اُمت مسلمہ کے زوال کا سبب وہ راہ ہے جو عروج کی تھی اُسے ہم نے چھوڑ دیا۔تجدید عہد کرتے ہوئے معافی کے طلب گار ہو کر اگلی زندگی اسوہ حسنہ  ﷺ کے مطابق گزاری جائے۔امیر عبدالقدیر اعوان
  ہماری سانسو ں کی روانی ہے اور آپ ﷺ کی شان میں گستاخیاں ہورہی ہیں یہ ہماری کمزوریاں اور ہمارے ایمان کی کمی دنیا ئے کفر کو جرات دے رہی ہے حالانکہ اگر ہم قول و فعل میں مضبوط ہوں تو پھر غیرت ایمانی کی للکار کسی کو اجازت نہ دے گی کہ وہ آپ ﷺ کی شان میں گستاخی کرے اور کشمیر پر انڈیا کا لاک ڈاؤن سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے ہم ان سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ان خیالا ت کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے سگنیچر مارکی کوٹلی آزاد کشمیر میں ہزاروں افراد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ کی بعثت اُمت مسلمہ پر اللہ کریم کا بہت بڑا احسان ہے کہ آپ ﷺ کی بعثت نے بندہ مومن کی زندگی کے ہر پہلو کی راہنمائی فرمائی۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم زندگی کے ہر شعبے میں اپنی مرضی کرنے کی بجائے اسوہ رسول ﷺ پر عمل پیرا ہوں۔کیفیات قلبی اور برکات نبوت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کریم قرآن کریم میں فرماتے ہیں تو میرا ذکر کر میں تیر ا ذکر کروں گا۔اللہ کی یاد قرب الٰہی کا سبب ہے۔اور اس کی نیت خالص ہو جائے گی جو عمل کرے گا اللہ کی رضا کے لیے ہوگا۔
  آخر میں حاضرین میں نئے احباب جنہوں نے بیعت کرنی تھی انہیں بیعت سے سرفرا ز فرمایا اور ذکر قلبی کا طریقہ بتایا۔اللہ کی یاد اللہ کے روبرو کر دیتی ہے جس سے بندے کی پسند اللہ کی پسند میں ڈھل جاتی ہے۔یاد رہے کہ یہ پروگرام سلسلہ عالیہ کا پانچواں پروگرام ہے جو کہ بعثت رحمت عالم کے موضوع پر منعقد ہوا اور کوٹلی کی اہم شخصیات نے گزشتہ رات امیر عبدالقدیر اعوان سے ملاقات کی ان میں ڈی سی عمر اعظم صاحب،ایس پی راجہ اکمل،ایس ڈی ایم راجہ طارق،اے ایس پی خرم اقبال،پی ڈی ایس پی راجہ گلزار،سابق سیکرٹری محمود الحسن،ڈاکٹر سید شمس محی الدین،خورشید احمد قادری ایڈووکیٹ،لیاقت مغل ایڈووکیٹ،محمود الحسن جماعت اسلامی،راجہ نجیب ایڈووکیٹ،اے ڈی بھٹی صاحب،سپیشل ونگ،ڈی ایچ او ڈاکٹر نصراللہ،ڈاکٹر نزیر ملک  اور راجہ مہتاب کے علاوہ دیگر افراد شامل تھے۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Aap SAW ki baissat Ummat Musalmah par Allah kareem ka bohat bara ahsaan hai - 1

اطلاع برائے ملاقات

Itla Bara-e-Mulaqat - 1

امتی


امتی کا لفظی مطلب ـ’لوگ‘ یا ’فرقے کے آدمی‘ ہے جبکہ اصطلاحی مفہوم میں امتی نبی ؑ کے پیرو کار کو کہا جا تا ہے۔
تخلیق ِانسانی کے ساتھ ہی جو پہلی چیز انسان کے حصے میں آئی وہ رشتہ ہے۔خالق اور مخلو ق کا رشتہ۔ اللہ جل و شانہ کی ذات      والا صفات ایسی ہے کہ اس کی ہر صفت انسان کو اپنے خالق ِ حقیقی کے ساتھ بندگی کا ایک رشتہ عطا کر تی ہے۔روئے زمین پہ اتارے جانے کے بعد معا شرتی تشکیل و کاروبارِ حیات چلانے کے لیے بھی رشتہ ہی بنیاد بنا لیکن ہر رشتے کی اپنی بھی کو ئی نہ کو ئی بنیاد ہو تی ہے وہ نسب و رفاقت بھی ہو سکتی ہے اور اصول و قوانین بھی۔
  ایک ابدی اور لازوال رشتہ ایسا بھی ہے جو سارے کا سارا ایمان و یقین کی بنیاد پر استوا ر کیا گیا۔ ایک ایسا رشتہ کہ جس پر دنیوی و اُخروی کامیابی و کامرانی کا دارومدار ہے۔انسان کو زندگی گزارنے،مقصد حیات سمجھنے اور اس پر پورا اُترنے کے لیے یقینا ایک ہادی و رہبر کی ضرورت تھی۔مالک کل کائنات نے پہلا انسان ہی اپنا نبی ؑ بنا کر،پیدائش سے پہلے ہی نسل انسانی کی اس ضرورت کو پورا فرما دیا۔گو یا روئے زمین پہ بننے والایہ پہلا رشتہ تھا۔ حضرت آدم ؑ کا کنبہ،خاندان میں تبدیل ہوا،خا ندان قبیلے اور قبیلہ قوم میں۔آپ ؑ کے پیروکار پہلی امت بنے اور اہل ایمان کا پہلا گروہ۔
گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ انسانی آبادی میں اضافہ ہوا اوروہ بہت سے قبیلوں اور قوموں میں بٹتی ہو ئی زمین میں پھیل گئی۔وہ ذات بے ہمتا ایسی رحیم و کریم ہے کہ اس نے انسان کی بنیادی ضرورت کو پو را فرماتے ہوئے ہر قوم میں اپنے نبی ؑ مبعوث فرمائے۔یوں امتیں بنیں جو اپنے اپنے ایمان و یقین اور پھر عمل کے لحاظ سے مختلف تھیں۔ایمان و یقین کا فرق اعمال پہ اثر انداز ہوااور اعمال نتا ئج کے اختلاف کا سبب بنے لہٰذا انعام یا فتہ قومیں بھی گزریں اور مغضوب الیہ بھی۔یہاں تک کہ دانائے سبلؐ، ختم الرسل ؐ،مو لا ئے کل ؐ اللہ رب العزت کا آخری پیغام لے کر تشریف لائے۔قیامت تک کے لیے ہر خطۂ زمین پہ بسنے والے ہر فرد،ہر قوم کے لیے اللہ کے آخری نبی، آخری رسول  ﷺ۔سردارِ انبیا ء،حبیب ِکبریا  وجہ وجود کا ئنات! جن کا ذکر پہلی آسمانی کتابوں کی زینت بنا اور انبیا و رسل ؑنے جن کا امتی  ہو نے کی آرزو کی۔
  جس نے بھی دل کی گہرائیوں سے   لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ پڑھ لیا وہ اس اعزاز سے نوازا گیا۔اس کا رشتہ محمد رسول اللہ ﷺ سے جڑ گیا۔وہ آپؐ کا امتی کہلا نے کا شرف پا گیا۔ روزِ قیامت آپ  ﷺ کی شفا عت کا مستحق ٹھہرا۔وہ ان لوگوں میں شامل ہو گیا جنھیں قرآن حکیم نے وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْاکہہ کر پکارا۔وہ ُ وَ اُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ [التوبۃ 9:88] میں شمار ہو نے لگا۔ ایسی امت کا حصہ بن گیا جسے کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ۔۔۔[ال عمران3:110] فرما یا گیا لیکن قا رئین کرام! یہاں غو ر طلب بات یہ ہے کہ یہ فلاح،یہ کامرا نی،یہ شرف،یہ کامیابی اور یہ خوش بختی پا نے کے لیے   لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ  کا محض اقرار باللسان ہی نہیں، تصدیق بالقلب بھی ضروری ہے اور یہ مسلمہ بات ہے کہ تصدیق بالقلب،اعمال و افعال تک ضرورآتی ہے۔محکم یقین،عمل ِپیہم بن کے رہتا ہے۔اس کے لیے ھَاجَرُوْا وَ جٰھَدُوْا۔۔۔ [البقرۃ2:218]کے مرا حل سے گزرنا پڑتا ہے۔ بندہ خو اہشات نفس،دنیوی حرص و نمود،معا شرتی غیر شرعی رسوم اور عزت و ذلت کے خود سا ختہ معیا ر ترک کر کے قال اللہ وقال الرسول کو مشعل راہ بنائے تو امتی کہلا نے کا مستحق ہو تا ہے۔جن خوش بختوں نے یقین کامل کی دولت پا ئی وہ ہر رسم،ہر رواج مٹا کر،گھر بارلٹا کر،میدان جہاد میں قٰتَلُوْا وَ قُتِلُوْا۔۔۔     [ال عمران3:195]سے گزر کر بار گاہِ الہٰی میں سرخرو ہو ئے اورجنت کی بشا رت سے سرفراز ہوئے۔وہ  جَنّٰتِ عَدْنٍکے وعدے ہی سے نہیں نوا زے گئے بلکہ ان سے  وَ رِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰہِ اَکْبَرُ۔۔۔[التوبۃ9:72] جیسی نعمت کا وعدہ بھی کیا گیا جو ہر نعمت سے بڑی نعمت ہے۔
قا رئین کرام! ہمیں تو اس عظیم ہستی کا امتی ہو نے کا شرف حاصل ہے جو رحمتہ للعالمین ہیں،جو بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَئُ وْفٌ رَّحِیْمٌ [التوبۃ9:128] ہیں۔جو ہمارے اس دنیا میں آنے سے چودہ سو سال پہلے ہماری اُخروی حیات کے لیے متفکر اور دعاگو  رہے۔جنھوں نے راتیں جاگ کر ہماری فلاح چا ہی۔ہمارے لیے لازم ہے کہ نبی اور امتی کے اس ابدی ولازوال رشتے کے احساس کو ہمیشہ قلوب میں زندہ رکھیں۔ہمیشہ مدنظر رہے کہ بارگا ہِ رسالت امر ہے اور امتی سرا پا اطا عت،با رگا ہِ رسالت مرکز ہے اور امتی دا ئرہ،بارگا ہِ رسالت     بحر رحمت و شفقت ہے اور امتی سر تا پا عجز و ادب۔امتی ہو نے کا حق صرف وہ اداکر سکتا ہے جس کی تصدیق با لقلب ایسی پختہ،مضبوط،سچی اور کھری ہو کہ جہاں فرمان رسالتؐ سامنے آجا ئے وہاں خو یش،قبیلہ،وطن،شوکت و ثروت حتیٰ کہ اپنی ذات کی بھی کو ئی حیثیت نہ رہے۔اپنی ہستی، ذات رسول اکرم  ﷺ کے سامنے فنا ہو گی تو بقا پا ئے گی۔اپنی ذات کی نفی کے بغیر رشتہ ٔایمان مکمل نہیں ہو سکتا۔ذرا غور تو کیجیے کہ ہما را یہ رشتہ جڑا ہو ا کس ہستی ٔمبارک سے ہے!اورکیا ان  ﷺپر قربا ن کر نے کے لیے کچھ باقی رہ جا نا چاہیے؟ان  ﷺ کی ہاں،ہماری ہاں ہو،ان  ﷺ کی ناں ہماری ناں ہو تب امتی کہلا نے کا مزہ ہے۔ان  ﷺکی خوشی،ان  ﷺ کی رضا،ان  ﷺ کی خو شنودی،ان  ﷺکی چاہ مقصد ِحیات بنے تو حیات،حیات کہلانے کی مستحق ہو گی۔
تو آئیے! ابھی سے اس عظیم نعمت کو پانے کے لیے،اس ہستی ٔمبارک سے رشتہ استوار کر نے کے لیے،امتی ہو نے کا حق ادا کرنے کے لیے اللہ رب العزت کے حضور گزشتہ غفلتوں پہ معافی طلب کرتے ہوئے ایک عزم ِنو کے ساتھ دلوں میں ذکر ِالہٰی کی قندیل روشن کریں۔ قلوب میں اللہ اللہ کی کرنیں پھو ٹیں گی تو تصدیق بالقلب کا نو ر جا گزیں ہو سکے گا۔ایسا نور جو با رگا ہِ رسا لت تک راہیں بنا ئے گا ہی نہیں ان پہ چلا ئے گا بھی اور ہمیں ان شفیع الزمان  ﷺ کا سچا امتی بننے کے قا بل بنا ئے گا۔
Ummati - 1
Ummati - 2

جلسہ بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم ۔ ڈیرہ اسماعیل خان

Watch Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . D. I. Khan YouTube Video
Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . D. I. Khan - 1
Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . D. I. Khan - 2
Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . D. I. Khan - 3
Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . D. I. Khan - 4
Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . D. I. Khan - 5
Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . D. I. Khan - 6

جلسہ بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم ۔ ڈی آئی ۔خان


اپنے کردار کی اصلاح کرتے ہوئے معاشرے میں مثبت تبدیلی کی کوشش کریں


 اسلامی معاشرہ اس وقت انحطاط کا شکار ہے ہم نے اُن باتوں کو جو کہ فروعی اختلاف ہیں جن میں کسی ایک پر عمل ہو جائے تو درست ہے ہم اسے اختلاف اور جھگڑوں کی صورت میں لے آئے ہیں۔حالانکہ اظہار محبت رسول ﷺ تو بندہ مومن کو یہ درس دیتا ہے کہ اپنے بھائی کے لیے اپنی جان نچھاور کر دی جائے۔جب ہم رواجات کو فروغ دیں گے اور لا دینی ہو گی تو پھر معاشرے میں بد نظمی ہو گی۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے مارگلہ مارکی ڈیرہ اسماعیل میں جلسہ بعثت رحمت عالم ﷺ کے موقع پر بہت بڑے خوااتین و حضرات کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے کہا کہ اسلا م ایسا دین ہے جو کہ بندہ مومن کی سونے جاگنے اور زندگی کے ہر شعبے میں راہنمائی کرتا ہے کہ وہ کیا کرے کن اعمال سے بچے اور یا د رکھیں اللہ کریم ہمارے مالک ہیں اور وہ بہتر جانتے ہیں کہ انسان کے لیے کیا چیز بہتر ہے آج ہم نے فرائض کو چھوڑ رکھا ہے حلال حرام کی تمیز ہم سے اُٹھتی جا رہی ہے اخلاقیات میں ہم پستی کا شکار ہیں ان سب مسائل کا حل اس بات میں مضمر ہے کہ ہم ایمان کو مضبوط کریں ہر عمل کو دین اسلام کے مطابق کریں تو پھر بات اپنی ذات سے نکل جائے گی۔ایمان وہ دولت ہے جو زندگی میں ٹھراؤ اور سکھ عطا فرماتا ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے تمام ادارے اور اس کے افراد ہم میں سے ہیں ہمارے ہر خاندان کے لوگ ملک کے لیے اپنی جانوں کے نزرانے پیش کر رہے ہیں اس لیے اس کے تحفظ کے لیے ہم سب یک جان ہیں اپنے کردار کی اصلاح کرتے ہوئے معاشرے میں مثبت تبدیلی کی کوشش کریں نتائج اللہ کریم پر چھوڑ دیں اللہ کریم ہر ایک کے عمل کو قبول فرمائیں۔ہر حکم کو سنتے وقت اپنے آپ کو اس کے سامنے رکھیں اور اظہار محبت کو ماہ سال اور مخصوص دنوں میں مقید کرنے کی بجائے اس کا اظہار سال کے ہرلمحے میں اپنی ہر سانس میں ہونا چاہیے۔آخر میں ذکر قلبی کا طریقہ بتایا اور تمام خواتین و حضرات کو ذکر قلبی بھی کرایا۔یاد رہے کہ یہ چوتھا جلسہ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے تحت ڈیرہ اسماعیل خاں میں ہوا۔جس کا آغاز تلاوت کلام پاک کے لیے قاری لطیف صاحب،نعتیہ کلام محمد طارق نے پیش کیا اور حضرت جی مد ظلہ العالی کا تعارف صاحب مجاز سلسلہ عالی یار محمد صاحب نے پیش کیا۔اس کے علاوہ علاقہ بھر سے بہت بڑی علماء کرام کی تعداد نے بھی شرکت کی
Apne kirdaar ki islaah karte hue muashray mein musbet tabdeeli ki koshish karenn - 1

سالانہ جلسہ بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم . ملتان

Watch Salana Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . Multan YouTube Video
Salana Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . Multan - 1
Salana Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . Multan - 2
Salana Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . Multan - 3
Salana Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . Multan - 4
Salana Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . Multan - 5
Salana Jalsa Besat Rehmat Alam SAW . Multan - 6

سالانہ جلسہ بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم ملتان

Salana Jalsa Besat Rehmat Alam SAW Multan - 1
Salana Jalsa Besat Rehmat Alam SAW Multan - 2

بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس ۔ ملتان


مسلمان،مخلوق میں سکھ اورآسانی کا سبب بنتا ہے


  اللہ کریم ہمیں بھی اس راہ کا مسافر بنائے جس میں آپ ﷺ نے غزوہ ہند میں شریک ہونے والوں کی بلا حساب جنت میں داخلے کی بشارت دی ہے ۔امیر عبدالقدیر اعوان
حضرت محمد ﷺ کی ذات مبارکہ ہم سب کو اپنی جان سے پیاری ہے ایک ادنی سے ادنی مسلمان بھی آپ ﷺ کے لیے جان نچھاور کر سکتا ہے خالی مذمت سے یہ حق ادا نہ ہوگا۔یہاں عملی طور پر قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے اپنے ہر عمل کو سنت نبوی میں ڈھالنے کی ضرورت ہے۔پشاور میں مدرسہ کے معصوم بچوں کے خون کا کون جواب دے گا۔ان شہادتوں کا ذمہ دار کون ہے۔قرآن کریم کی تلاوت کرتے بچوں پر اتنا بڑا ظلم ہوا یہ واقع ہم سب کے لیے بڑے سوال چھوڑ گیا۔اس کی تحقیقات کو جلد از جلد مکمل کر کے مجرموں کو قرار واقع سزا دی جائے۔ان خیالات کااظہارامیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس راجستھان میرج ہال ملتان میں ہزاروں مرد و خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 
  انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک ربیع الاول با برکت مہنہ ہے اس ماہ مبارک میں ہم عہد کریں کہ عشق مصطفے کو عملی طور پر اپنائیں اور تمام عبادات اپنے اللہ کے لیے کریں اور ایک دعوت عام یہاں سے دے رہا ہوں کہ اپنے قلوب کو برکات محمد ﷺ سے مزین کرنے کے لیے مرکز دارالعرفان منارہ آئیں ان شاء اللہ ایک ایک بندے پر محنت کرتے ہوئے اُسے ذکر قلبی کرایا جائے گا۔
  یاد رکھیں مسلمان،مخلوق میں سکھ اورآسانی کا سبب بنتا ہے قرآن و سنت میں کوئی شبہ کی گنجائش نہیں ہمیں چاہیے کہ اپنے کردار کو جانچیں اور تمام محفل کو ذکر قلبی کا طریقہ بتاتے ہوئے پہلہ لطیفہ قلب کرنے کی اجازت عام فرمائی اور اللہ کے فضل سے کیفیات قلبی کا بحر جاری ہوگا زندگی سے برذخ میں اترے تو آپ ﷺ کی حضوری نصیب ہوگی۔
  یاد رہے کہ اس عظیم الشان پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا اور حضرت جی رحمۃ اللہ علیہ کا نعتیہ کلام محمد شیراز اور محمد فیضان نے پیش کیا۔سٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹر نصرت پاشا صاحب مجاز سلسلہ عالیہ نے انجام دئیے ۔ دیگر مقررین میں اظہر خورشید ڈویژنل صدر فیصل آباد کے علاوہ علاقہ کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
Musalman, Makhlooq mein sukh avr aasani ka sabab bantaa hai - 1