Featured Events


ذاتی محاسبہ

Watch Zati Mohasbah YouTube Video

بندہ مومن دوسروں کو زیر بحث لانے کی بجائے اپنی ذات کا محاسبہ کرتا ہے


معاشرے میں ایک روش عام ہوگئی ہے کہ ہم اپنے آپ کو چھوڑ کر دوسروں کو زیر بحت لا رہے ہیں۔جس سے خاندانی طور پر ہمارے درمیان فاصلے آگئے ہیں۔حالانکہ قرآن کریم میں اپنے قرابت داروں کے ساتھ مدد  اور تعاون کرنے کا حکم ہے۔سوشل میڈیا کے استعمال سے ہم اپنے قریبی لوگوں کو چھوڑ کر میلوں دور رہنے والوں میں اپنا سکھ تلاش کر رہے ہوتے ہیں۔ 
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جو دعوی کرتا ہے اس کے ساتھ اس کی شہادت بھی ضروری ہوتی ہے۔بحیثیت مسلمان جب بات ایمان کی آتی ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ ایمان امید اور خوف کے درمیان ہے یہ وہ کیفیت ہے کہ جب اللہ کریم کی عطا کی طرف دیکھیں گے تو امید رکھیں اور جب اپنی طرف دیکھیں تو بندہ کو خوف ہو۔اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے احکامات کی نافرمانی کرنا اور کامیابی کا دعوی بھی کرنا یہ درست نہیں۔ہمارے دعوے کے ساتھ ہمارے اعمال اس دعو ے کی شہادت دیں اگر دعوی ایمان ہے تو پھر عمل صالح اس کی شہادت ہوں گے اور عمل صالح کیا ہے؟ ہر وہ عمل جو اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے حکم کے مطابق ہوگا وہ عمل صالح ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ جب کوئی نا فرمانی کرتا ہے، خطا کرتا ہے تو اس کے دل پر ایک سیاہ نقطہ لگ جاتا ہے اور اگر مسلسل نافرمانی کی جائے تو آہستہ آہستہ سارا قلب سیا ہ ہو جاتا ہے اگر توبہ کی جائے تو یہ سیاہی اتر جاتی ہے ورنہ قلب پر مہر ثبت کر دی جاتی ہے پھر توبہ کی توفیق بھی سلب ہو جاتی ہے اور بندہ حق سامنے ہوتے ہوئے قبول نہیں کرتا یعنی وہ اندھا ہے حق سن رہا ہوتا ہے لیکن اسے قبول نہیں کرتا یعنی بہرہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضروریات کی تکمیل کے لیے کوئی نہ کوئی انداز انسان نے اختیار کرنا ہے یہی اعما ل جب دین اسلام کے مطابق کیے جائیں گے تواس سے خود بھی فائدہ ہوگا اور معاشرے میں بھی بہتری آئے گی اور اگر کوئی اپنی ذاتی پسند سے اپنے امور سرانجام دیتا ہے تواس سے خود بھی پریشانی اُٹھائے گا او ر معاشرے میں بھی اس کے برے اثرات ہوں گے۔انسان جیسے بھی اعمال اختیار کرتا ہے اس کے اثرات پورے معاشرے پر پڑتے ہیں۔مسلمان جب کوئی عمل کرتا ہے تو وہ اللہ کی رضا کے لیے کرتا ہے،اللہ کے لیے کرتا ہے۔
 اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔ 
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی
bandah momin doosron ko zair behas laane ki bajaye apni zaat ka muhasba karta hai - 1

دل کی سختی

Watch Dil ki sakhti YouTube Video

بندہ مومن کے قلب کی قساوت کا سبب اللہ کی دی ہوئی بے شما ر نعمتوں کی ناشکری ہے


بندہ مومن کے قلب کی قساوت کا سبب اللہ کی دی ہوئی بے شما ر نعمتوں کی ناشکری ہے۔۔ کوئی بھی شخص جب دین اسلا م کو بطور ذریعہ معاش اختیار کرتا ہے اور اس کے اندر اپنے دنیاوی لالچ کو مقدم رکھ کر دین اسلام کے احکامات میں تبدیلی کرتا ہے تو اس کے لیے اللہ کریم کی طرف سے بہت بڑی وعید ہے۔بحیثیت مجموعی اگر دیکھا جائے کہ اس وقت جو جہاں جس جگہ بھی موجود ہے وہ اپنی حد تک دین اسلام کو ڈھال بنا کر اپنا ذاتی فائدہ اُٹھانے کی کوشش کر رہا ہے جو کہ ایک بہت بڑا جر م ہے ایسے اعمال کی وجہ سے مجموعی طور پر ہم پریشانیوں کے شکار ہیں۔ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
انہوں نے مزید کہا کہ روح میں حیات نور ایمان سے ہے اور نیک اعمال سے اس کو تقویت ملتی ہے۔دین کو اپنی عقل و خرد سے نہیں سمجھنا چاہیے بلکہ نبی کریم ﷺ جب دین سکھا رہے تھے سمجھا رہے تھے تو صحابہ کرام ؓ کی جماعت سامنے تھی انہوں نے آپ ﷺ کے روبرو اس پر عمل کیا آپ ﷺ نے تصدیق فرمائی آج ہمارے پاس وہی دین پہنچا ہے جو آپ ﷺ نے صحابہ کو بتایا۔ہم اپنی مرضی سے اس میں کمی بیشی نہیں کر سکتے۔ذاتی علم سے دین کو سمجھنا اور سمجھانا ذاتی خواہشات تک لے جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب کوئی گستاخی کرتا ہے نا فرمانی کرتا ہے وہ لمحہ اس وقت بندے میں ایمان نہیں ہوتا وہ لمحہ بے ایمانی کا ہوتا ہے کیونکہ ایمان کے ہوتے ہوئے کوئی بھی اللہ کریم کی نا فرمانی نہیں کر سکتا۔اگر کوئی بہت بڑی گستاخی کر رہا ہے خلاف ورزی کر رہا ہے سوچیں وہ لمحہ کیسا ہوگا اس کے اثرات اس بندہ پر کیا ہوں گے۔اللہ کریم معاف فرمائیں۔ہم اپنی ذمہ داری کو بھول بیٹھے ہیں لالچ میں اندھے ہوچکے ہیں ہم نے اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے ارشادات کو بھلا دیا ہے اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائیں۔ہر ایک کو اپنا محاسبہ کرنا چاہیے کہ میرے صبح شام کیسے گزر رہے ہیں جو کمی بیشی ہے اسے دور کرنے کی پوری کوشش کریں۔ اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Bandah momin ke qalb ki Qasawat ka sabab Allah ki di hui be shmar nematon ki na shukri hai - 1

ذکر اللہ

Watch Zikr Allah YouTube Video

اطلاع برائے ملاقات

Itla Brae Mulaqat - 1

قلبی ذکر کی اہمیت

Watch Qalbi Zikr ki Ahmiyat YouTube Video

کائنات کی ہر شئے کی حیات اللہ کے ذکر سے جڑی ہوئی ہے


کائنات کی ہر شئے کی حیات اللہ کے ذکر سے جڑی ہوئی ہے جب بھی کوئی ذی روح اللہ کا ذکر چھوڑ دے فنا ہو جا تی ہے۔ بندہ مومن کا قلب خاص اہمیت کا حامل ہے کہ یہاں پر کیفیات محمد الرسول اللہ ﷺ کا نزول ہوتا ہے۔جب بندہ ان کیفیات کا حامل ہو تو ا س کی زبان سے نکلا ہوا لفظ اور دل کی گہرائی سے اُٹھنے والے جذبات ایک جیسے ہوتے ہیں۔اپنے دل کوخالص اتباع رسالت ﷺ اور خشوع و خضوع میں ڈھالنے کے لیے کیفیات قلبی کا حصول انتہائی ضروری ہے اس کے بغیر بندے کے قول و فعل آپس میں مطابقت نہیں رکھتے نہ رکھ سکتے ہیں اس لیے قلوب کی سختی کو ختم کرنے کے لیے اللہ اللہ کی ضربیں لگائی جاتی ہیں یہ کام شعبہ تصوف اور کیفیات محمد الرسول اللہ ﷺ کے حاملین کرتے ہیں۔ہمارے قلوب کی حیات ذکر قلبی سے ہی ممکن ہے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
انہوں نے مزید کہا کہ جو حقو ق اللہ پورے نہیں کرتا وہ حقوق العباد بھی ادا نہیں کر سکتا۔ کیونکہ حقو ق العباد بھی تو اللہ کریم نے ہی متعین فرمائے ہیں تو دیکھا جائے تو وہ بھی حقو ق اللہ میں ہی شمار ہوتے ہیں۔جسے روز قیامت اللہ کے حضور پیش ہونے کا خوف ہو گا اُسے دیکھنے سے زیادہ یقین نصیب ہوتا ہے کہ یقینا میں نے ایک دن اللہ کے حضور پیش ہونا ہے اور مجھے ہر عمل کا وہاں حساب دینا ہے۔بندے کا یہ عمل بھی اس کی بخشش کا سبب بنے گا۔کہ اس کے اندر خشیت الٰہی موجود ہے کیونکہ اللہ کریم نہاں خانہ دل سے اُٹھنے والے خیال،ارادے اور نیت سے آگاہ ہیں۔نور ایمان کا نصیب ہونا اللہ کریم کی بہت بڑی عطا ہے لیکن اس کا صرف اظہار کافی نہیں ہے۔نیت سے لے کر ظاہر تک زندگی اُس کے حکم کے مطابق ڈھل جائے یہ مقصود ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
kaayenaat ki har shye ki hayaat Allah ke zikar se juri hui hai - 1

گھر میں حکمرانی کس کی ہونی چاہیے ؟ مرد یا عورت

Watch Ghar mein hukmrani kis ki honi chahiye ? Mard ya Aurat YouTube Video

صراط مستقیم

صراط مستقیم پر چلنے کے لیے درمصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کی ضرورت ہے ۔
The road of unwavering virtue starts at the doorsteps of Mohammad-e-Mustafa-s.a.w.